ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / بنگال میں فرقہ پرستی کوفروغ دینے والے بخشے نہیں جائیں گے ہتھیارسے لیس ہوکرریلی نکالنے والوں کوممتا بنرجی کی سخت وار ننگ،بی جے پی لیڈران کے خلاف مقدمہ درج

بنگال میں فرقہ پرستی کوفروغ دینے والے بخشے نہیں جائیں گے ہتھیارسے لیس ہوکرریلی نکالنے والوں کوممتا بنرجی کی سخت وار ننگ،بی جے پی لیڈران کے خلاف مقدمہ درج

Sat, 08 Apr 2017 20:24:39  SO Admin   S.O. News Service

کولکاتہ،8اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے رام نومی کی ریلی میں ہتھیارلے کرشامل ہونے والے بی جے پی لیڈروں پر حملہ بولتے ہوئے انہیں سخت وارننگ دی۔ممتابنرجی نے کہاکہ وہ سیاستداں جو عبادت کے نام پر ہتھیار لے کر گھوم رہے ہیں، وہ سچی بھارتی ثقافت سے بے خبرہیں۔انہوں نے زوردے کر کہا کہ سیاست اور مذہب کو انوائسز نہیں کیا جانا چاہئے۔ممتابنرجی نے آسنسول میں ایک اجتماع کے دوران مغربی بردوان کوریاست کا23واں ضلع قرار دیا۔ممتابنرجی نے کہاکہ یہ تقریب ہزاروں سال سے منعقد ہو رہے ہیں۔لیکن اس میں سیاسی جماعتیں اور رہنما کیوں شامل ہو رہے ہیں۔سیاست اور مذہب کونہیں ملاناچاہیے۔انہوں نے کہاکہ بنگال کو جانے دیجئے، وہ(بی جے پی لیڈر)ملک کی ثقافت سے بھی آگاہ نہیں ہیں۔اگروہ پہلے سے روایت اور ثقافت کو جانتے تو تلوار لے کرلوگوں کو ڈرانے کے بجائے مندر میں عبادت کرتے۔آر ایس ایس اوراس کی دوسری متعلق تنظیمیں جیسے ہندوجاگرن منچ نے مشرقی ریاست میں بدھ کو بڑی سطح پر رامنومی پرریلی نکالی تھی۔اس میں ہزاروں ہندوکارکنوں، اسکول کے بچوں نے بیڈبانجا اوردھاردار ہتھیار لے کر ریلی نکالی۔اس میں زیادہ تر بی جے پی کے سینئر لیڈروں نے جلوس میں شرکت کی۔اس میں کئی لیڈر ہتھیار لئے ہوئے تھے۔پارٹی کی ریاست یونٹ کے صدر دلیپ گھوش نے بھی اپنے حلقہ میں اس طرح کی ایک ریلی نکالی تھی۔اس میں انہوں نے تلوار لیاہواتھا۔گھوش مغربی مدناپور کے کھگڑپر ضلع سے رکن اسمبلی ہیں۔ممتا نے جمعرات کو کہا کہ پولیس کی اجازت کے بغیر جنہوں ہتھیار لئے تھے ان سیاستدانوں کے خلاف قانون اپنا کام کرے گا۔ان کی وارننگ کے گھنٹے بھر بعدکولکاتہ اورریاستی پولیس نے از خود نوٹس لیتے ہوئے مسلح ریلی منعقد کرنے والوں کے خلاف کیس درج کئے۔اس میں بی جے پی صدر گھوش کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ممتا نے بی جے پی پر بنگال کے لوگوں کوفرقہ وارنہ خطوط پرتقسیم کرنے کاالزام لگایا۔ممتابنرجی نے کہاکہ یہ کون سا بی جے پی کا نیا ڈرامہ ہے۔تمام چیزیں ٹھیک ہیں، لیکن میں ریاست میں فسادات برداشت نہیں کروں گی۔اگر کوئی کمیونٹی فساد بھڑکانے کی کوشش کرتی ہے تو انہیں یہ ذمہ داری لینی پڑے گی اور اس کے نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔


Share: